Tuesday 4 August 2015

Aankhon se meri deakho novel by Faiza Iftikhar Online Reading

Aankhon se meri deakho by Faiza Iftikhar
is a social romantic Urdu novel.
It was published in a monthly Digest.
Over the past year Faiza Iftikhar is emerged
as a very prolific writer.she chooses a variety of
topics to write about .She mainly writes fiction,
and has written legendaryUrdu novels such as
Asghari Akbari, Naina Thag Lainge,Baatain dil ki hain,
and Yeh Galian Yeh Chobaarey. All of her novels were
written quite a long time back, and now she is more in to
writing television plays. Download free urdu book/novel
Aankhon se meri deakho by Faiza Iftikhar  
 from here. Click on the link given below to download pdf.

Download Link


Click on the READ MORE button to continue reading


Aankhon se meri deakho novel by Faiza Iftikhar Online Reading

Click on the READ MORE button to continue reading




































9 comments:

  1. موضوع:اپنوں کی اپنائیت

    کبھی کبھی ہم ایک نہ معلوم سی کیفیت کا شکار ہوجاتے ہیں سمجھ نہیں پاتے کہ ہم کس چیز سے نا خوش ہیں اپنی زندگی سے؟حالات سے؟لوگوں سے؟ یا پھر اپنے آپ سے؟
    ایک لمبے عرصے کے بعد آج خود کو ہلکا اور پُر سکون محسوس کر رہاہوں لیکن مجھے یہ سمجھنے میں وقت لگا کہ انسان اپنی بے سکونی کا زمہ دارخود ہوتا ہے۔اگر ہم اپنے اردگرد لوگوں پر غور کریں تو محسوس ہوتا کہ انسانوں کی بے سکونی کی بڑی دو وجہ ہیں ایک دولت اور دوسری محبت کےنتیجے میں محبت نہ ملنا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ انسان کا سکون اپنے رب کو راضی کرنےاور اس کی رضا میں راضی رہنے میں ہے۔ہم جب اپنے رب سے کسی کو شدت سے مانگتے ہیں اور وہ حاصل کرنے کی ضد کرنے کے باوجود بھی نہیں ملتا تو ہم مایوس ہوجا تے ہیں۔ اپنے رب کی دی ہوئی نیمتوں کی ناشُکری کرتے ہیں۔ لیکن یہ نہیں سمجھ پاتے کہ اُس ذات کے ہر کام میں ہمارے لیے بہتری ہے۔
    ہمیں ہر حال میں الّٰللہ تعلہٰ کا شکر ادا کرنا چاہیںے۔ لاتعداد مہربانیوں کے ساتھ اللّٰلہ تعلہٰ نےجو انسان کو عتہ کی ہیں اُن میں سے ایک بہترین نعمت غوروفکر سوچنے سمجهنے کی صلاحيت ہے۔آپ غور کرتے چلے جائیں اور بے شمار راز اس کائنات کے ہی نہیں بلکہ خود اپنی ذات کےاور دوسروں کے بھی کھلتے چلے جائیں گے۔اللّٰلہ تعلہٰ نے غوروفکر کی صلاحيت اس لیے عطا فرمائی کہ ہم اس کا استعمال کریں۔
    اپنے اردگرد موجود لوگ جن کو آپ نے ایک لمبے عرصے کے لیے محبت دی ہو اور ان کو اس بات کا علم بھی ہو ان سے بدلے میں آپ صرف محبت چاہتے ہو اور وہ اچانک کہیی سے نمودار ہو جائیں تو ان سے محبت کی امید ہرگز مت رکھیےگا کیوں کہ وہ اپنی ہوس کے مارے ہوے آتے ہیں۔ایسے لوگوں کو حاصل کرنا مشکل نہیں ہوتا ان کو بڑے بڑے خوابوں اور مستقبل کی پلینیگ خواہ وہ جھوٹی ہی کیوں نہ ہو سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ہمارا مقصد ان کو دنياوی چیزوں سے حاصل کرنا نہیں ہوتا بلکہ اپنی محبت سے حاصل کرنا ہوتا ہے۔
    مگر افسوس کہ ان کو آپ کی محبت سے کوئی غرض نہیں ہوتی ایسے لوگ بینک بیلنس ، پراپرٹی اور مرسڈیز سے سکون کی تلاش میں رہتے ہیں۔ایسے لوگ یہ نہیں سمجھ پاتے کہ جو لوگ اپنے احساس ظاہر نہیں ہونے دیتے اکثر وہی لوگ دوسروں کا خیال رکھنے والے ہوتے ہیں ۔اِن کو آزاد کر دیں اور سکون کی تلاش میں رہنے دیں ان منافق لوگوں کو اپنا سایہ تک میسرنہ ہونے دئیں۔ ان کی ہمدردی دشمن کی تلوار سے ذیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ایسے لوگوں کی آپ میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی خدارا خود پر ظلم مت کریں۔ان دوکھہ باز کے لیے جو آپ سے مخلص ہیں ان سے ہرگز کنارہ مت کرنا ورنہ آپ خود کو کبھی معاف نہیں کر پائیں گے۔یاد رکھیے کہ محبتیں اعزاز کے ساتھ لی جاتی ہیں مانگ کر نہیں۔عزت نفس بہت قیمتی چیز ہے اگر کوئی ہاتھ چھڑائےتوچھوڑ دیں۔مگر آپ کو وہ خسارہ ہمیشہ یاد رہتا جو آپ نے کسی کے ساتھ مخلص ہو کر کھایا ہو۔(جاری ہے)
    تحریر : مبشر زیدی

    ReplyDelete
    Replies
    1. Zabadast😍😚😙😘💋💌💞💕💓💗💖💔💟❤💘😍😚😙😘💋💌💞💕💓💗💖💔💟❤💘😍😚😙😘💋💌💞💕💓💗💖💔💟❤💘😍😚😙😘💋💌💞💕💓💗💖💔💟❤💘😍😚😙😘💋💌💞💕💓💗💖💔💟❤💘

      Delete
  2. Wah Maza agaya shazia imran 😘😘😘😘❤❤❤❤❤

    ReplyDelete